نیو لینڈز: جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پاکستان کی آدھی ٹیم 54 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئی۔





کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقی کپتان فاف ڈپلوسی نے ٹاس جیت کر پہلے سرفراز الیون کو بیٹنگ کی دعوت دی تو ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر ناکام ثابت ہوا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی چلی گئیں۔
اوپننگ بلے بازوں نے ایک مرتبہ پھر مایوس کن آغاز کیا اور صرف 9 کے مجموعی اسکور پر فخر زمان اور  پھر 13 کے مجموعے پر امام الحق پویلین لوٹ گئے۔ 
فخر زمان ایک رنز بنا کر ڈیل اسٹین اور امام الحق 8 رنز بنا کر فلینڈر کا شکار بنے۔ 
تیسرے آؤٹ ہونے والے تجربہ کار بیٹسمین اظہر علی تھے جو اولیویئر کی باؤنسی گیند پر سلپ پر کھڑے ہاشم آملہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کی باؤنسی پچ پر تیز رفتار پروٹیز بولروں کے سامنے اسد شفیق کی مزاحمت بھی زیادہ دیر نہ چل سی اور 51 کے مجموعی اسکور پر وہ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جب کہ بابراعظم بھی 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
میزبان ٹیم کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے دوسرے میچ کے لیے قومی بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تاہم فاسٹ بولر حسن علی کی جگہ محمد عباس کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
کپتان سرفراز احمد کا ٹاس ہارنے کے بعد کہنا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیتنے میں کامیاب ہوتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔
پاکستان نے آج تک جنوبی افریقا کی سرزمین پر کوئی سیریز نہیں جیتی اور کیپ ٹاؤن میں پاکستان کا ریکارڈ بھی کچھ اچھا نہیں، اس گراؤنڈ پر دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ سیریز ہوئیں اور تینوں میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو شکست دی۔

Post a Comment Blogger

Powered by Blogger.

Youtube Channel

Contact Form

Name

Email *

Message *

Pages

 
Top