روسی وزارت خارجہ نے مبینہ طور پر داعش جنگجوؤں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پاکستان سے تاجکستان منتقل کیے جانے سے متعلق نائب وزیر برائے امور داخلہ ایگور زوبو کے بیان کو مسترد کردیا
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایگور زوبو کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’زبان پھسلنا ‘ قرار دے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان- تاجکستان کے سرحدی علاقے میں داعش جنگجوؤں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور توسیع کے حوالے سے روس اور پاکستان کے خدشات مشترکہ ہیں۔
ماریہ زاخارووا نے کہا کہ ماسکو دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں امن عمل میں پاکستان کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس سرحدوں پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہر کوشش میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کا کردار ادا کرے گا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے افغانستان کی سرحد سے منسلک تمام ممالک کی جانب سے تعاون کی نشاندہی بھی کی۔
اسپٹنک کی رپورٹ کے مطابق ایگور زبو نے 28 جنوری کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کو پاکستانی سرحد سے تاجکستان کے بارڈر پر گروہوں کی شکل میں نامعلوم ہیلی کاپٹروں کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ داعش کے جنگجوؤں کو لےجانے والے ان ہیلی کاپٹروں کا رخ روس کی جنوبی سرحد کی جانب تھا‘۔
روسی وزیر برائے داخلی امور نے دعویٰ کیا تھا کہ روس اس حوالے سے اثر انداز ہونے والے خطرات کے خلاف تیاری کررہا ہے۔
Post a Comment Blogger Facebook